یہ بھی کوئی دھرنا ہے؟ ظفر اللہ خان

PashtunLongMarch01

اگر آپ کے پاس ایسا لیڈر موجود ہے جو بیک وقت پیر ہو، مذہبی رہنما ہو اور سیاست دان ہو۔ ایسا لیڈر جو خواب بیچ سکے، ٹی وی کیمروں کے سامنے گلے میں کفن لٹکا سکے، ڈی چوک میں سلطان راہی مرحوم کے گریبان پھاڑ انداز میں مائیک کے سامنے سینہ ٹھوک کر کہے ’آﺅ میرا سینہ حاضر ہے‘۔ یا کم ازکم جس کے پاس ایک عدد کروڑوں روپے کا جادوئی کنٹینر ہو، جو کینیڈا کی شہریت رکھتا ہو، جس کے پاس دنیا کی معمر ترین ملکہ سے وفاداری کا حلف نامہ موجود ہو، جو ہر سال کینیڈا سے چھٹی منانے پاکستان آکر ایک عدد ’ ساشے پیک منی انقلاب‘ لاتا ہو، تو چالیس لائیو کیمروں کی گارنٹی ہم دیتے ہیں۔

اگر آپ کے پاس ایسا لیڈر موجود ہو جس نے ورلڈ کپ جیتا ہو، جس نے یونیورسٹی اور ہسپتال قائم کئے ہوں، جو مشہور سیاست دان ہو، جو اربوں روپے کے گھر میں رہتا ہو مگر پھٹی ہوئی قمیض پہنتا ہو۔ یا کم ازکم جو جلسے میں سول نافرمانی کا اعلان کر سکے، سٹیج پر کھڑے ہر کر بجلی کے بل پھاڑ سکے، جلسوں میں پارلیمان کو گالی دے سکے، دیگر تمام سیاست دانوں کو چور لٹیرا کہہ سکے، تو ہماری خواتین رپورٹرز بھی بجلی کے کھمبوں پر چڑھ کر آپ کی کوریج کر لیں گی۔

اگر آپ کے پاس ایسا لیڈر موجود ہے جو دن کے چار گھنٹے ٹی وی پر بیٹھ کر پارلیمان کو لتاڑ سکے، جو سرعام اپنے آپ کو عسکری اداروں کا مزاج شناس قرار دے سکے، جس نے ہر آمر کے آنے پر مٹھائیاں بانٹی ہوں، جو ہر آمر کے ساتھ حکومت میں شامل رہا ہو، جو خواتین سیاست دانوں کے بارے میں بازاری زبان استعمال کرنا جانتا ہو، جو پولیس سے دوڑ کر کسی گاڑی کی چھت پر بیٹھ کر سگار سلگا سکتا ہو، اگر ہمارے رپورٹر اس کے پیچھے دوڑ کر اس کی کوریج نہ کریں تو آپ کا گلہ جائز ہے۔

اگر آپ کے پاس ایسا لیڈر موجود ہے، جس نے مارشل لاء لگایا ہو، جس نے آئین کو پامال کیا ہو، جس نے درجنوں انسانوں کے قتل ہونے کے بعد شام کو ٹی وی پر فاتحانہ مکے لہرائے ہوں۔ یا کم ازکم جو عدالت سے مفرور ہو، جس کی کمر میں موچ آئی ہو اور ڈاکٹروں نے اسے پاکستان میں ناقابل علاج قرار دیا ہو، اور ہم روز سات سے بارہ تک سجنے والے میڈیائی منڈی میں اسے نہ بٹھاتے ہوں تو آپ کا گلہ جائز ہے۔

اگر آپ کے پاس ایسا بھی کوئی لیڈر ہوتا جسے تمام امت مسلمہ کا غم لاحق ہوتا، جو کشمیر، فلسطین، شام، عراق، مصر، لیبیا، ترکی، روہنگیا، چار انگلیوں والا اربعہ اور تقسیم سکوائر کے نام پر آئے دن مارچ کرتا۔ یا کم از کم سوشل میڈیا پر سادگی کا اعلی نمونہ ہوتا اور اس کے کارکن روز اس کی ایسی تصاویر شائع کرتے جس میں اعلی حضرت قہوہ پیتے ہیں، موٹر سائیکل کے پیچھے بیٹھتے ہیں، دیواریں پھلانگتے ہیں اور جو حکومت کا حصہ ہو کر ہر جلسے میں ’نامعلوم اور مبہم حکمرانوں‘ پر خدا کا قہر نازل ہونے کی تقاریر کرتا، تب بھی میڈیا کوریج آپ کا حق تھا۔

چلیں ان سب کو چھوڑ دیجیے۔اگر آپ کے پاس کوئی ایسا لیڈرموجود ہے جو ایک ماہ تک جڑواں شہروں کا ناطقہ بند کر سکے، جو عدالتی حکم کو ردی کی ٹوکری میں پھینک سکے، جو سڑک پر جلسہ سجا کر چیف جسٹس سے لے کر وزیر اعظم تک سب کو گالی دے سکے تو کوریج آپ کا بنیادی حق ہے۔ یہ نہ سہی توآپ کے پاس کوئی ایسا لیڈر ہوتا جو پچیس سال اقتدار کے مزے لوٹتا اور خود کو خادم کہلاواتا، پچیس سال میں دس پل بنا کر ترقی کے اشارے بتاتا، ہر جلسے میں مائیک توڑتا، جلسوں میں حکمرانوں کے پیٹ چیرتا، حبیب جالب کے وہ شعر پڑھتا جو جالب نے انہی کے آقا ﺅں کے خلاف لکھے تھے۔ کوئی ایسا لیڈر جس کی کوئی موروثی جماعت ہو، جس نے عشروں تک جمہوریت کے نام پر خاندانی آمریت کی فرینچائز کھول رکھی ہو؟ جو قانون نافذ کرنے والے اداروں میں غنڈے پالتا ہو؟ جو دن کو کسی ادارے کے خلاف مبہم بیانات داغتا ہو اور رات کو انہی کی چوکھٹ پر ماتھا ٹیکتا ہو ؟

آپ کے پاس ایسا کچھ نہیں ہے۔ آپ ایک قتل کا مقدمہ لے کر آئے تھے اور اب آپ نے اپنے مطالبات کی ایسی فہرست بنا دی جس میں ممنوعہ باتیں آتی ہیں۔ آپ دھرنے میں ممنوعہ سوالات تو کر رہے ہیں مگرآپ چودہ اگست کے دن زندہ باد کاجلوس نہیں نکالتے۔آپ کشمیر ڈے پر شہ رگ کے نعرے نہیں لگاتے۔ آپ کے دھرنے میں موجود کسی بھی شخص نے اپنے ٹویٹر پرادرگان یا مرسی کی ڈی پی نہیں لگائی۔ آپ کے دھرنے میں کوئی ایک بھی ایسا شخص نظر نہیں آتا جس نے کبھی شکریہ راحیل شریف کی مہم میں حصہ لیا ہو۔ آپ اچھے طالبان کی بھی حمایت نہیں کرتے۔ آپ ملا عمر کو آزادی کا مجاہد تسلیم نہیں کرتے۔ آپ نے کبھی حافظ سعید کی کشمیر ریلی میں شرکت نہیں کی۔ آپ ملک کے عظیم اداروں کے حق میں یک جہتی مارچ نہیں کرتے۔ ہمیں آپ کی حب الوطنی پر شک ہے اور آپ کہتے ہیں کہ آپ کو کوریج نہیں ملتی۔

یہ سب بھی بھول جائیں۔ ہم آپ کو ضرور کوریج دیتے اگر آپ کے پاس ناظرین کی دلچسپی کا کچھ سامان ہوتا۔ کیا آپ کے پاس ایسے کارکن ہیں جو بینک جلا سکیں، بسوں کو آگ لگا سکیں، سڑک بلاک کر سکیں، نجی املاک و سرکاری املاک کو نقصان پہنچا سکیں؟ کیا آپ کے دھرنے میں ایسے کارکن ہیں جو رپوٹروں کے کیمرے توڑ سکیں، سپریم کورٹ کی دیوار پر شلواریں لٹکا سکیں، پی ٹی وی یا پارلیمنٹ ہاﺅس پر حملہ کر سکیں، پولیس والوں پر پتھراﺅ کر سکیں، پارلیمان کے سامنے کھلے میدان میں ٹوائلٹ کھڑے کر سکیں؟ کیا اس دھرنے میں ایسے کارکن ہیں جوامریکی یا برطانوی پرچم جلا سکیں، یوٹیوب یا کسی یورپی میگزین سے بدلہ لینے کے لئے اپنے ہم وطن، ہم زبان، ہم مذہب لوگوں کی گاڑیوں کو آگ لگا سکیں؟ یا کم ازکم ایک ماہ تک سڑک بند کر کے ہزار ہزار روپے معاوضہ ہی لے سکیں؟ بھلا یہ بھی کوئی دھرنا ہے؟

بشکریہ ہم سب

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

*

%d bloggers like this: